Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

الفاظ کی ولادت

صادق

الفاظ کی ولادت

صادق

MORE BYصادق

    اس نے

    رمتے جوگی کے آگے

    روٹیاں رکھ دیں

    اور بہتے پانی کے سامنے

    ایک دیوار کھڑی کر کے

    فاتحانہ انداز میں کہا:

    دیکھو! میں نے دونوں کو روک دیا ہے

    اور اب تمہاری باری ہے

    یہ کہہ کر اس نے

    میرے تمام رنگ کیچڑ میں الٹ دیے

    میں نے دوڑ کر قلم اٹھانا چاہا

    لیکن اس نے

    میرے ہاتھوں کے پہونچے اتروا دیے

    میں زور زور سے چیخنے لگا

    تو اس نے میری زبان کاٹ کر پھینک دی

    اور مجھے مضبوط اندھیروں سے جکڑ دیا

    سالہا سال سے

    گھٹا ٹوپ خاموشیاں بسر کرتا ہوا

    میں دیکھ رہا ہوں

    کیچڑ میں بکھرے ہوئے رنگوں کے بیچ

    میری کٹی ہوئی زبان

    درد زہ سے تڑپ رہی ہے

    الفاظ کی ولادت کا دن

    قریب آ گیا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : aazaadii ke baad delhi men urdu nazm (Pg. 204)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے