Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

الف لیلہ

وامق جونپوری

الف لیلہ

وامق جونپوری

MORE BYوامق جونپوری

    تھک گئی رات مسکنے لگا غازہ کا فسوں

    سرد پڑنے لگیں گردن میں حمائل بانہیں

    فرش بستر پہ بکھرنے لگے افشاں کے چراغ

    مضمحل سی نظر آنے لگیں عشرت گاہیں

    زندگی کتنے ہی ویرانوں میں دم توڑ چکی

    اب بھی ملتی ہیں مگر غم کی فسردہ راہیں

    جس طرح طاق میں جل بجھتی ہیں شمعوں کی قطار

    ظلمت شب میں جگاتی ہوئی کاشانوں کو

    بن کے رہ جاتی ہے تا صبح پتنگوں کا مزار

    خون کے حرفوں میں تحریر ہے دیواروں پر

    ان گھسٹتے ہوئے اجسام کے انباروں میں

    درد کے رخ کو پلٹ دینے کا مقدور نہیں

    فکر گھبرائی ہوئی پھرتی ہے بازاروں میں

    عمر اک سیل عفونت ہے بدر رو کی مثال

    زیست اک چہ بچہ سڑتا ہوا گدلا پانی

    جس سے سیراب ہوا کرتے ہیں خنزیر و شغال

    وقت کی جلتی ہوئی راکھ سے جھلسے ہوئے پاؤں

    کی گھنی چھاؤں میں بیٹھے ہوئے دل

    کرب ماضی کے گراں بوجھ سے ڈوبی نبضیں

    لاکھ چاہیں پہ ابھرنے کا گماں لا حاصل

    ایک موہوم سی حسرت میں جئے جاتے ہیں

    نام ہی نام مسرت کا لیے جاتے ہیں

    اپنی بے خواب تمنا کا فسانہ ہے یہی

    کل کی شب اور نئی اور نئی شب ہوگی

    زندگی ہوگی نئی اور کہانی بھی نئی

    صبر اے دوست کہ ظلمت کی گھڑی بیت گئی

    تھک گئی رات مسلنے لگا غازہ کا فسوں

    سرد پڑنے لگیں گردن میں حمائل بانہیں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    الف لیلہ نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے