Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

علی بابا کوئی سم سم

فہیم شناس کاظمی

علی بابا کوئی سم سم

فہیم شناس کاظمی

MORE BYفہیم شناس کاظمی

    علی بابا

    یہ عجلت ہمتوں کو پست کرتی ہے

    محبت راستے میں موت کو تجویز کرتی ہے

    ہوس تیری گھنے جنگل سے چوروں کو

    مری بستی میں لے آئی

    وہ چالیس چور.....

    بستی کے گلی کوچوں میں اب مقتل سجاتے ہیں

    علی بابا

    خزانہ پانے کی عجلت

    ترے ماضی کی محرومی کا

    ابتر شاخسانہ ہے

    یہ تیری بد نصیبی سے بھی بد تر اک فسانہ ہے

    نہیں ہے کوئی مرجینا، تری اچھی کنیزوں میں

    جو بستی کو بچا لیتی

    سلامت ہے نہ تیرا گھر

    نہ میرا دل

    نہ اب دربار شاہانہ؟

    تجھے کیا ہے؟

    ہوس تیری رہے باقی

    یہ بستی آگ کی تصویر ہو جائے

    اگر یہ راکھ کا ہی ڈھیر ہو جائے

    تجھے کیا ہے؟

    کنیزوں خاصہ داروں اور غلاموں سے

    تجھے فرصت نہیں ملتی

    وہی بغداد جس کے سب گلی کوچے

    کبھی تھے مہ وشوں کے

    گل رخوں کے آئینہ خانے

    ستارے آسماں سے جھک کے جن کو روز تکتے تھے

    جو اوراق مصور تھے

    وہاں پر دھول اڑتی ہے

    ہر اک جانب اجل کی حکمرانی ہے

    زمیں پر آگ جلتی ہے

    زمیں پر آگ جلتی ہے

    علی بابا

    خزانہ پانے کی مسرت سے زیادہ اب

    اذیت ہے

    خزانہ پانے کی عجلت

    ہوس تیری

    گھنے جنگل سے چوروں کو مری بستی میں لے آئی

    کوئی سم سم

    کوئی بھی اسم اعظم اب

    ہماری مشکلیں آساں نہیں کرتا

    کوئی درماں نہیں کرتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے