علامہ اقبالؔ
رند مشرق تری مستی میں تھی خودداری بھی
تیری ہر بات میں تھی ایک طرحداری بھی
تیرے پیمانے سے چھلکی ہیں وہ مے کی بوندیں
جس کی خوشبو سے محبت کے گلستاں مہکیں
تیرا مے خانہ وہ مکتب ہے جہاں اہل ہوس
پی کے اک جرعۂ صہبا کو بنیں نیک نفس
ذہن و افکار کے انداز کو بدلا تو نے
اور کوزے میں سمندر کو سمویا تو نے
تیری دولت سے زمانے کو تب و تاب ملی
فکر و احساس کو اک جنت شاداب ملی
تھا علاج غم دنیا تیری گویائی میں
سارے بت توڑ دیے ایک ہی انگڑائی میں
رخ اردو پہ تری فکر کا اک غازہ ہے
دل زمیں کا ہے تو آفاق کا آوازہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.