Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

الوداعی ملاقات کے بعد

عدنان محسن

الوداعی ملاقات کے بعد

عدنان محسن

MORE BYعدنان محسن

    بے یقینی کے زینے پہ چلتے ہوئے

    اس نے باہر قدم جو نکالا

    تو کیفے کی دیوار سے دیکھتی

    مونالیزا کے چہرے پہ

    صدیوں سے پھیلا تبسم بھی

    اک پل کو گہنا گیا

    ٹینا ثانی کی آواز کے سائے میں

    اس کے ہونٹوں کی جنبش

    سرابوں سی محسوس ہونے لگی

    اس کی آنکھوں پہ چھائی ہوئی دھند

    چاروں دشاؤں میں اڑنے لگی

    بے یقینی کا زینہ قدم بہ قدم

    اس کے پیروں کے ہم راہ بڑھنے لگا

    آہ کھینچی اور اس نے

    دو عالم کی ساری اداسی کو

    اپنے بدن میں سمیٹا تو سوچا

    کہ کہرہ اداسی کا ہم زاد ہے

    یک بہ یک

    ضبط کی آمریت کے باغی

    کسی خواب نے

    اس کی پلکوں کے زنداں سے

    کود کر خود کشی کی تو

    مفرور آنسو قطاریں بنا کر نکلنے لگے

    گول چکر پہ روشن کسی قمقمے کے

    اجالے میں گیندے کے پھولوں نے

    جب اس کے گالوں پہ گرتی ہوئی

    اوس دیکھی تو مرجھا گئے

    سرمئی گھاس نے

    سال کی آخری شام

    میں آج پہلی دفعہ

    اس کو خاموش دیکھا

    تو نم ہو گئی

    چاروں جانب اترتی ہوئی دھند نے

    خود کو کچھ اور بوجھل کیا

    اس کو لوگوں کی نظروں سے اوجھل کیا

    اور وہ لڑکی کہیں کھو گئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے