امانت
میں نے تم سے
فقط ایک شام مانگی تھی
سکون کے ساتھ چند لمحات
تمہارے ساتھ گزارنے کے لیے
اور تم
وہ شام بھی نہ دے سکی
یقین مانو
تمہاری دی ہوئی شام
امانت رہتی میرے پاس
میں لوٹا دیتا تمہیں
وہ شام وہ امانت
جب بھی تم تنہا ہوتیں
کسی شام
ہاں یقین مانو
میں لوٹا دیتا تمہاری وہ شام
تمہاری وہ امانت
میں آج بھی منتظر ہوں
اس شام کا
جب تم ہوں گی
میں ہوں گا
اور ہمارے درمیاں
گر کچھ ہوں گی
تو ہوں گی خاموشیاں صرف خاموشیاں
نہ تمہارے ہونٹھ کانپیں گے
نہ میرے لب ہلیں گے
نہ ہوگا کوئی فاصلہ
نہ ہوں گی دوریاں
گر کچھ ہوں گی
تو ہوں گی خاموشیاں
جو بہت کچھ کہیں گی کہہ جائیں گی
آنکھوں میں
اور بنیں گی الفاظ محبت کے
کئی کئی رنگوں میں
اور محبت کا وہ ہر رنگ
کھل اٹھے گا
تمہارے چھو بھر دینے سے
اور وہ شام
میرے پاس رہ جائے گی
امانت کی طرح
کبھی تمہیں لوٹانے کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.