Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

امن کا پیغامبر

میکش حیدرآبادی

امن کا پیغامبر

میکش حیدرآبادی

MORE BYمیکش حیدرآبادی

    کاش ایسے میں کہیں دنیا کو آ جائے نظر

    شاعر حسن و محبت امن کا پیغامبر

    شانتی کا اک نیا سندیش دے سنسار کو

    اپنے جادو سے دبا دے خون کے منجدھار کو

    بانسری کی لے سے پھر نبضوں میں دوڑا دے لہو

    حسن کو دے پھر تجلی عشق کو پھر آرزو

    اڑ نہ جائے باغ کے مسلے ہوئے پھولوں کا رنگ

    ڈال دے سینے میں ان کے اپنے نغموں سے امنگ

    ہو نہ جائے راکھ جل کر یہ دیار خار و خس

    ڈال دے بجلی سے لے کر اس کے سینے میں نفس

    کل کا یہ جاگا ہوا پھر ہو نہ جائے محو خواب

    لے کے طوفانوں سے اس کو بخش دے اک اضطراب

    چلتی پھرتی میتوں کو زندگانی بخش دے

    زندگانی کیا حیات جاودانی بخش دے

    دہر ہے بے چین اس کے گیت سننے کے لئے

    ظلمتوں میں نور کی کرنوں کو چننے کے لئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے