اسے ہم ڈھونڈنے تو نکلے ہیں
مگر پہچانیں گے کیسے
جنگ بدر و احد سے
واقعۂ کربلا تک
ہیروشیما
ناگا ساکی
فلسطین و عراق تک
سفید کبوتروں کے جھنڈ میں
زیتوں کی شاخوں میں
علم ابیض میں
کہیں تو ہے وہ
ذائقہ دار کھانوں میں
عالیشان ایوانوں میں
پھولوں کے دستوں میں
کاغذ کے بستوں میں
قلم کی روشنائی میں
لفظوں کی تنہائی میں
کہیں بھٹک رہا ہے وہ
نسلوں کے جھگڑے
زبانوں کے قضیے
رنگوں کے کھیل
سرحد کے فعل
اس کے آڑے آ رہے ہیں
اب سے دنیا کی ہر حسین شے کو
جس کا ہم نام نہیں جانتے
روکیں گے اور پوچھیں گے
تمہارا نام امن تو نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.