امرت کی دھار
امرت کی دھار لے کر گنگوتری سے اتری
میرے وطن میں آئی موتی ہے صاف ستھری
پھیلا ہوا ہے کوسوں چمکیلا پاٹ تیرا
لہروں سے کھیلتا ہے ہر ایک گھاٹ تیرا
کیا کیا چمک رہے ہیں ذرے ترے کنارے
دامن میں تیرے کس نے ٹانکے ہیں یہ ستارے
ہر صبح تیرے دم سے کاشی سجا ہوا ہے
ہے بھیڑ بھاڑ ایسی میلہ لگا ہوا ہے
رہتے ہیں روز جمگھٹ ہر گھاٹ پر سویرے
اشنان کرنے والے آتے ہیں منہ اندھیرے
تجھ میں نہا نہا کر کیا لطف پا رہے ہیں
غوطے لگا رہے ہیں موجیں اڑا رہے ہیں
کھب کھب گئی ہے سب کی نظروں میں شان تیری
گھر کر گئی ہے دل میں یہ آن بان تیری
دل کو لبھا رہی ہیں اٹھ اٹھ کے تیری لہریں
کھیتوں کو سینچتی ہیں بل کھا کے تیری نہریں
مرجھائی کھیتیوں کو دانوں سے بھر دیا ہے
ان موتیوں سے ہم کو خوش حال کر دیا ہے
سب سے بھلائی کرنا ادنیٰ ہے کام تیرا
ہم جانتے ہیں تجھ کو گنگا ہے نام تیرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.