Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

امرت کی دھار

نسیم امروہوی

امرت کی دھار

نسیم امروہوی

MORE BYنسیم امروہوی

    امرت کی دھار لے کر گنگوتری سے اتری

    میرے وطن میں آئی موتی ہے صاف ستھری

    پھیلا ہوا ہے کوسوں چمکیلا پاٹ تیرا

    لہروں سے کھیلتا ہے ہر ایک گھاٹ تیرا

    کیا کیا چمک رہے ہیں ذرے ترے کنارے

    دامن میں تیرے کس نے ٹانکے ہیں یہ ستارے

    ہر صبح تیرے دم سے کاشی سجا ہوا ہے

    ہے بھیڑ بھاڑ ایسی میلہ لگا ہوا ہے

    رہتے ہیں روز جمگھٹ ہر گھاٹ پر سویرے

    اشنان کرنے والے آتے ہیں منہ اندھیرے

    تجھ میں نہا نہا کر کیا لطف پا رہے ہیں

    غوطے لگا رہے ہیں موجیں اڑا رہے ہیں

    کھب کھب گئی ہے سب کی نظروں میں شان تیری

    گھر کر گئی ہے دل میں یہ آن بان تیری

    دل کو لبھا رہی ہیں اٹھ اٹھ کے تیری لہریں

    کھیتوں کو سینچتی ہیں بل کھا کے تیری نہریں

    مرجھائی کھیتیوں کو دانوں سے بھر دیا ہے

    ان موتیوں سے ہم کو خوش حال کر دیا ہے

    سب سے بھلائی کرنا ادنیٰ ہے کام تیرا

    ہم جانتے ہیں تجھ کو گنگا ہے نام تیرا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے