Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان دیکھی زمیں پر

انجلا ہمیش

ان دیکھی زمیں پر

انجلا ہمیش

MORE BYانجلا ہمیش

    سنو

    غور سے سنو

    ایک سوگوار سی دستک تمہارے در پہ کب سے ہو رہی ہے

    جانتے ہو

    یہ سوئیوں کی ٹک ٹک تمہیں دھیرے دھیرے بے بس کر رہی ہے

    گزرنے والا کوئی پل بھی تمہارا نہیں

    محسوس کرو ان ہاتھوں کی جنبش کو

    جو تمہاری گرفت سے آزاد ہو رہے ہیں

    کیسے روک سکو گے اس گھڑی کو

    جو ماضی کو کچل کر تمہارے مستقبل پر ہنس رہی ہو

    بہت سی امیدیں اور خواب تمہاری آنکھوں میں جانکنی بن کے ٹھہرے گئے ہیں

    آنکھیں جن میں اب کوئی منظر نہیں

    وحشت زدہ ویرانیاں تمہارے بستر کے گرد لپٹ گئی ہیں

    اس خالی اور اداس فضا میں

    کبھی رات کی رانی کی خوشبو سے محروم رات آتی ہے

    اور کبھی کوئی صبح ایسی بھی ہوتی ہے

    جب سورج مکھی تک سورج کی کوئی کرن نہیں پہنچتی

    تب صرف

    زوال کا پھول کھلتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے