Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان کہی باتیں

ڈاکٹر عبدالله

ان کہی باتیں

ڈاکٹر عبدالله

MORE BYڈاکٹر عبدالله

    میں اس کی ان کہی باتیں سمجھتا ہوں

    سمجھتا ہوں وہ سب باتیں

    جنہیں الفاظ کا جامہ پہن کر

    نطق سے باہر نکلنے کا کوئی رستہ نہیں ملتا

    سمجھتا ہوں وہ سب دکھ بھی

    جو دل کے ہر نہاں خانے کی تاریکی میں

    چپ سادھے کھڑے ہیں

    مگر جب بھی وہ تنہائی کے اک نمناک لمحے میں

    اداسی کی حزیں چادر لپیٹے

    ایک گہری سوچ میں ڈوبی ہوئی

    چپ چاپ بیٹھی ہو

    تو رخساروں کی بوڑھی جھریاں

    ماتھے کی ساری سال خوردہ سلوٹیں

    مجھ سے صریحاً بات کرتی ہیں

    وہ باتیں دکھ بھرے قصے

    جو دنیا کی سبھی مائیں وطن سے دور بیٹھے اپنے بچوں سے چھپا کر

    دل میں رکھتی ہیں

    چھپائے لاکھ وہ لیکن

    تکلم سے بھری اس کی خموشی میں نہاں

    وہ ان کہی باتیں

    اترتی ہیں مرے سینے میں چپکے سے

    ڈھلکتی ہیں مری آنکھوں سے اشکوں کی روانی میں

    میں بد قسمت ہوں بے بس ہوں

    فقط دامن بھگو سکتا ہوں

    اور پردیس میں بیٹھا ہوا

    کچھ کر نہیں سکتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے