یہ میں کہ مجھ سے چھن گیا ہے سربسر
وہ کون ہے کہ جس کی دسترس میں آ کے میں مرا نہیں رہا
مجھے تو میں تمام کائنات سے عزیز تھا
مری انا کی سلطنت وسیع تھی عریض تھی اور اس کا نارسیسس تھا میں
وہ سلطنت جہاں پہ صرف میں تھا میرا عکس تھا
اور اس کے ماسوا نفی کا رقص تھا
میں اپنی ذات پر فریفتہ رہا
میں اپنے آپ ہی کا شیفتہ رہا
نہ جانے کتنے مہر و مہ کی تابشیں مری تجلیوں کی زد پہ آ کے خاک ہو گئیں
مری نظر کو کوئی بھی مرے سوا جچا نہیں
مگر وہ ایک شام عجب طلسم رنگ شام تھی
فسوں طراز ساحرہ سراپا رشک جام تھی
وہ ساحرہ کہ لشکر جمال با کمال اس کے ساتھ تھا
وہ ساحرہ کہ قتل عام کے تمام اسلحوں سے لیس تھی
بلا کی جنگ چھڑ گئی
مری انا تھی اک طرف اور اس کا حسن اک طرف
وہ یک بہ یک شدید یورشیں ہوئیں
مرے سبھی حواس اس کے یرغمال ہو گئے
تمام خود پسندیوں کا تخت و تاج لٹ گیا
مری انا کی سلطنت تمام اجڑ کے رہ گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.