Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انا کا کون سا چہرہ تھا وہ

شارق کیفی

انا کا کون سا چہرہ تھا وہ

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    انا کا کون سا چہرہ تھا وہ

    میں یہ سمجھ پایا نہیں ہوں آج تک

    خبر یہ آئی تھی

    طبیعت رات سے بہتر ہے کچھ اس وقت ان کی

    مجھے یہ بات سن کر تو خوشی سے جھوم اٹھنا چاہیے تھا

    مگر میں چپ کھڑا تھا

    یہ شاید وہ نہیں تھا جو میں سننا چاہتا تھا

    تو کیا اس خاص پل میں

    میں ان کی موت کا خواہاں تھا

    اور وہ بھی اس ذرا سی بات پر

    کہ میں نے رات یوں ہی دوستوں کے بیچ میں یہ کہہ دیا تھا

    مجھے آثار کچھ اچھے نہیں لگتے

    سویرے تک بھی یہ زندہ اگر رہ جائیں تو جانو

    کہا پورا نہ ہونے کی مری

    بے عزتی

    کسی کی جان سے بڑھ کر بھی ہو سکتی ہے

    مجھ کو یہ نہیں معلوم تھا

    مأخذ :
    • کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 161)
    • Author : شارق کیفی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے