انا کا کون سا چہرہ تھا وہ
میں یہ سمجھ پایا نہیں ہوں آج تک
خبر یہ آئی تھی
طبیعت رات سے بہتر ہے کچھ اس وقت ان کی
مجھے یہ بات سن کر تو خوشی سے جھوم اٹھنا چاہیے تھا
مگر میں چپ کھڑا تھا
یہ شاید وہ نہیں تھا جو میں سننا چاہتا تھا
تو کیا اس خاص پل میں
میں ان کی موت کا خواہاں تھا
اور وہ بھی اس ذرا سی بات پر
کہ میں نے رات یوں ہی دوستوں کے بیچ میں یہ کہہ دیا تھا
مجھے آثار کچھ اچھے نہیں لگتے
سویرے تک بھی یہ زندہ اگر رہ جائیں تو جانو
کہا پورا نہ ہونے کی مری
بے عزتی
کسی کی جان سے بڑھ کر بھی ہو سکتی ہے
مجھ کو یہ نہیں معلوم تھا
- کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 161)
- Author : شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.