Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انار کلی (ردیف .. ے)

عاصمہ طاہر

انار کلی (ردیف .. ے)

عاصمہ طاہر

MORE BYعاصمہ طاہر

    انار کلی

    تیرے مقبرے کے احاطے میں

    کس قدر شور و غل ہے

    میں جب بھی خود کو تنہا اداس پاتی ہوں

    اور دفتری چائے کافی سے دل بھرنے لگے

    اخبار بھی الماری کے کونے کی زینت بنے

    کوئی کتاب بھی میرا دل نہ بہلا سکے

    تو میں اپنے کمرے کی کھڑکی کھولے

    جہاں سے تیرا مقبرہ صاف دکھائی دیتا ہے

    تیرے بارے میں سوچتی ہوں اور

    اداس محبت بھری داستان میں کھو جاتی ہوں

    میں سوچتی ہوں کہ

    تیرے مقبرے کو بھی یہیں پر ہونا تھا

    ان افسروں کے کمروں اور ذہنوں میں

    فائلوں کے سوا کچھ بھی تو نہیں

    محبت یہاں آ کر دم توڑ جاتی ہے

    تیرے آس پاس کس قدر گھٹن ہے

    تیری خوشبو کیا کبھی کسی کو آتی ہوگی

    تیری داستاں کس کو یاد ہوگی

    چائے کی میز پر

    قہقہوں اور فائلوں کے انبار میں

    کون تاریخ کے ان صفحات کو کھنگالتا ہوگا

    کون سنتا ہوگا تیری آہٹوں کے سائے یہاں

    مگر میں

    اکثر اپنے کمرے کی کھڑکی کھولے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے