انداز محبت
میرے سب خواب مری جان حقیقت سے پرے
میرا ہر قول ترے واسطے افسانہ سہی
ہاں مجھے عمر گزاری کا سلیقہ ہی نہیں
ہاں مرے طور یہ انداز فقیرانہ سہی
پر مری جان میں انداز وفا جانتا ہوں
مفلسی میں بھی سخاوت کی ادا جانتا ہوں
تیرے رخسار سے ڈھلتی ہوئی لالی سے سوا
تیرے ان شوخ خد و خال کے مضموں سے پرے
تیری پر کیف چھلکتی ہوئی آنکھوں کی قسم
اک ترے حسن کے اقبال کے مضموں سے پرے
میں نے بے لوث ترے ساتھ محبت کی ہے
بے غرض میں نے تہ دل سے تجھے چاہا ہے
جس طرح شمع فروزاں کو پتنگا چاہے
جس طرح تیز ہواؤں کو پرندہ چاہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.