Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اندیشہ

کیلاش ماہر

اندیشہ

کیلاش ماہر

MORE BYکیلاش ماہر

    ابھی فضاؤں میں طاری ہے مضطرب سا سکوں

    ابھی خلاؤں میں آواز گونج جاتی ہے

    ابھی تو راہ گزر پر قدم جمے بھی نہیں

    ابھی تو کانپنے لگتا ہے دل ہر آہٹ پر

    سفر طویل بھیانک فضائیں دل مجبور

    ارادے جیسے مسافر کوئی تھکن سے چور

    مجھے یہ ڈر ہے کہیں تو بھی ساتھ چھوڑ نہ دے

    جنوں میں ایسے ہزاروں مقام آئے تھے

    قدم قدم پہ جہاں نقرئی تبسم تھا

    جہاں پہ حسن تھا نغمہ تھا اور ترنم تھا

    بہ قید ہوش ہزاروں ہی جام آئے تھے

    حریم ناز سے کتنے سلام آئے تھے

    وفا کے نام پہ لاکھوں پیام آئے تھے

    مگر یہ حسن نہ تھا حسن کا دکھاوا تھا

    وفا کے نام پہ جیسے حسین دھوکا تھا

    نہ جانے کیوں تری باتوں پہ اعتبار سا ہے

    مجھے یہ ڈر ہے کہیں تو بھی ساتھ چھوڑ نہ دے

    ابھی خلاؤں میں آواز گونج جاتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے