اندیشہ
دور ماضی کی سنہری دنیا
جس میں حق اور صداقت کی حفاظت کے لئے
کبھی مصلوب ہوئے
تختۂ دار کبھی
زہر کا جام کبھی
کبھی کوڑوں کی سزا پائی ہے
تن نازک کبھی سنگسار ہوا
کبھی کانٹوں پہ گھسیٹا ہم کو
آب شمشیر سے بھی پیاس بجھائی ہم نے
آج ماضی کا تسلسل ٹوٹا
آج ہے ذوق شہادت کی کمی
بلکہ فقدان کہو
آج اقتدار کی خاطر ہم نے
اپنا مسلک بھی بدل ڈالا ہے
روح انساں کو کچل ڈالا ہے
کوئی بتلائے ہمیں
اس کی سزا کیا ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.