اندھے کنویں کی کہانی
میں نے بچپن میں سنی تھی
اندھے کنویں کی کہانی
جب کبھی مدتوں میں کوئی قافلہ بھٹک کر
بیابان جنگلوں میں جا نکلتا
اور پانی کی تلاش میں یہاں وہاں
بھٹکتے ہوئے اسے ملتا
ایک بہت گہرا اندھا کنواں
اور کوئی مسافر فطری تجسس سے مجبور ہو کر
اس اندھے کنویں میں اتر جاتا
تب اسے وہاں ملتی
ایک شہزادی مدتوں سے قید
جسے کوئی دیو سوتے میں اڑا کر لے آیا تھا
اور چھپا دیا تھا اس اندھے کنویں میں
زندگی بھر کے لئے
زندگی کے چند لوازمات سمیت
تاکہ وہ زندہ رہے
کسی نہ کسی صورت اندھے کنویں تو
آج بھی ہیں مگر وہ اب جنگلوں میں نہیں ہوتے
تقدیر کی گردش
مجھے بھی
ایسے ہی ویران سناٹوں میں
لے آئی ہے
لیکن اب
قافلے نہیں بھٹکتے
اور میں بھی کوئی
شہزادی نہیں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.