Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اندھیر نگر میں

انجم اعظمی

اندھیر نگر میں

انجم اعظمی

MORE BYانجم اعظمی

    ساتھی ہاتھ پہ ہاتھ دھرے ہو

    کون سا سپنا دیکھ رہے ہو

    کون سی آشائیں ہیں جن سے

    من ہی من میں کھیل رہے ہو

    یاس کی گہری تاریکی میں

    رہ رہ کر پلکوں سے اپنی

    کیسے آنسو پونچھ رہے ہو

    دھندلی دھندلی یہ نظریں ہیں

    من کے تار بھی کانپ رہے ہیں

    ساتھی ہاتھ پہ ہاتھ دھرے ہو

    غم کے بادل چھٹ نہ سکیں گے

    رات اندھیری یوں ہی رہے گی

    پاپ کے دن بھی کٹ نہ سکیں گے

    حائل ہیں یہ سنگ گراں جو

    راہ سے یہ بھی ہٹ نہ سکیں گے

    اپنے غم میں ایسا کھوئے

    ٹوٹ گیا دنیا سے ناتا

    دنیا میں دکھ والے بھی ہیں

    دکھ والوں کو سمجھا ہوتا

    کب سورج نکلے کب چمکے

    ہو جائے ہر سو اجیارا

    جاگ اٹھے سنسار ہمارا

    یہ بھی تم نے سوچا ہوتا

    کوئی نہیں اندھیر نگر میں

    دیپ جلائے من مندر میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے