اندوہ وصال
آئنہ راکھ ہوا
بے کراں شب کی سسکتی ہوئی خاموشی میں
چشم حیرت سے پگھلتا ہوا صحرا نکلا
ریگ گریہ سے کئی نقش بنے
ٹوٹتے چبھتے بکھرتے ہوئے نقش
رگ و ریشہ سے الجھتے ہوئے نقش
نخل امکاں کو بھسم کرتی ہوئی آگ اٹھی
آگ ژولیدہ خیالوں کو جلاتی ہوئی آگ
جسم میں راکھ سیہ راکھ بچھاتی ہوئی آگ
اور اس راکھ سے امید کا جھلسا ہوا عکس
بند کمرے میں اندھیرے کا سہارا پا کر
بین کرتا در و دیوار کے اندر نکلا
آئنہ راکھ ہوا
گھر کی دہلیز سے کچھ خاک اڑی
بام پہ رکھے چراغوں کی وہ ٹھہری ہوئی لو
بند ہوتے ہوئے دروازے کی آواز کے ساتھ
کپکپاتے ہوئے معدوم ہوئی
صحن میں رکھے ہوئے گملے سے
گل نرگس کی لڑی ٹوٹ گری
کچھ پرندے گھنی شاخوں سے اڑے
اور دالان میں جامن کا شجر سوکھ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.