آج کی رات بھی
در کوئی وا نہیں
ہے اگر در کوئی
جس کے کھلنے کا امکان ہو
آسماں کی طرف ہاتھ نظریں سبھی
پر کوئی وا نہیں
سامنے وہ جو در
وہ جو دروازے کا قفل
کھلنے کا امکان ہے منتظر
جس میں انگڑائیاں ٹوٹتی ہیں تھکن
۔۔۔۔۔۔۔ مدتوں کی تھکاوٹ سے اکڑی ہوئی
ہاتھ اکڑے ہوئے ہیں جو ناپید در کی طرف
ہڈیاں ان کی چٹخی نہیں ہیں ابھی
ان کی انگڑائیاں ہیں ادھر منتظر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.