Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انجان دکھ

طالب میر

انجان دکھ

طالب میر

MORE BYطالب میر

    بلڈ مون کی رات کو

    میری آنکھوں میں بھی

    خون اترا تھا

    درد کی شدت کچھ زیادہ تھی

    سوچ رہا تھا

    ایسا کیوں ہے

    رشتہ کیا ہے

    میلوں دور جب چاند کی رنگت خون کی مانند سرخ ہو جائے

    دھرتی پر میری آنکھوں میں لالی کیونکر

    آ جاتی ہے

    دھرتی پر میرے سینے میں درد کی شدت بڑھ جاتی ہے

    چاند کا دکھ تنہائی ہوگا

    میرا دکھ لیکن کچھ اور ہے

    جس سے دل گھبرا جاتا ہے

    میرا دکھ تنہائی نہیں ہے

    اس دھرتی پر

    گر میں چاہوں

    اک بیکار شغل کو لے کر

    جینے کا بیکار بہانہ

    ڈھونڈ ہی لوں گا

    گر میں چاہوں

    دنیا کے اس شور میں خود کو

    لوگوں کی اس بھیڑ میں خود کو

    کھو سکتا ہوں

    لیکن ایسا کرنے سے اس درد کی شدت

    کم ہوگی کیا

    چاند کا دکھ تنہائی ہوگا

    میرا دکھ نہ جانے کیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے