بلڈ مون کی رات کو
میری آنکھوں میں بھی
خون اترا تھا
درد کی شدت کچھ زیادہ تھی
سوچ رہا تھا
ایسا کیوں ہے
رشتہ کیا ہے
میلوں دور جب چاند کی رنگت خون کی مانند سرخ ہو جائے
دھرتی پر میری آنکھوں میں لالی کیونکر
آ جاتی ہے
دھرتی پر میرے سینے میں درد کی شدت بڑھ جاتی ہے
چاند کا دکھ تنہائی ہوگا
میرا دکھ لیکن کچھ اور ہے
جس سے دل گھبرا جاتا ہے
میرا دکھ تنہائی نہیں ہے
اس دھرتی پر
گر میں چاہوں
اک بیکار شغل کو لے کر
جینے کا بیکار بہانہ
ڈھونڈ ہی لوں گا
گر میں چاہوں
دنیا کے اس شور میں خود کو
لوگوں کی اس بھیڑ میں خود کو
کھو سکتا ہوں
لیکن ایسا کرنے سے اس درد کی شدت
کم ہوگی کیا
چاند کا دکھ تنہائی ہوگا
میرا دکھ نہ جانے کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.