انمول رتن
بھارت کا انمول رتن تھے مولانا آزاد
سچے ایک محب وطن تھے مولانا آزاد
بوئے گل نو رنگ چمن تھے مولانا آزاد
ان کے ہی ایثار و عمل سے دیس ہوا آباد
بھارت کا انمول رتن تھے مولانا آزاد
آزادی کا خواب دکھایا اپنے اخباروں سے
بیداری کا پاٹھ پڑھایا اپنے اخباروں سے
قوم کا اپنی عزم بڑھایا اپنے اخباروں سے
ان کے ہی ایثار و عمل سے دیس ہوا آباد
بھارت کا انمول رتن تھے مولانا آزاد
قید و بند میں رہ کر بھی لکھیں کتنی تحریریں
ایک ہوئے سب ہندو مسلم ایسی کیں تقریریں
دیس ہوا آزاد ہمارا سوچیں وہ تدبیریں
ان کے ہی ایثار و عمل سے دیس ہوا آباد
بھارت کا انمول رتن تھے مولانا آزاد
دوراندیشی ایسی جس کا کوئی نہیں تھا ثانی
حق گوئی تھی ایسی ان کی بات ہر اک نے مانی
ان کے عزم کے آگے ہو گئے دشمن پانی پانی
ان کے ہی ایثار و عمل سے دیس ہوا آباد
بھارت کا انمول رتن تھے مولانا آزاد
ایک مفکر ایک مدبر ایک سیاست داں بھی
ملک و قوم کی خاطر دینے کو تیار تھے جاں بھی
کیا دنیا میں پیدا ہوگا پھر ایسا انساں بھی
ان کے ہی ایثار و عمل سے دیس ہوا آباد
بھارت کا انمول رتن تھے مولانا آزاد
دل کو روشن کر دیتی ہے تفسیر قرآن
انسانوں سے الفت کرنا تھا ان کا ایمان
سب کچھ لکھ کر بھی باقی تھا لکھنے کا ارمان
ان کے ہی ایثار و عمل سے دیس ہوا آباد
بھارت کا انمول رتن تھے مولانا آزاد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.