Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپاہج دنوں کی ندامت

جاوید انور

اپاہج دنوں کی ندامت

جاوید انور

MORE BYجاوید انور

    کھڑکیاں کھول دو

    ضبط کی کھڑکیاں کھول دو

    میں کھلوں جون کی دوپہر میں

    دسمبر کی شب میں

    سبھی موسموں کے کٹہرے میں اپنی نفی کا میں اثبات بن کر کھلوں

    خواہشوں

    نیند کی جنگلی جھاڑیوں

    اپنے ہی خون کی دلدلوں میں کھلوں

    بھائیوں کی پھٹی آستینوں میں

    بہنوں کے سجدوں میں

    ماں باپ کے بے زباں درد میں ادھ جلے سگرٹوں کا تماشہ بنوں

    ہر نئی صبح کے بس اسٹاپوں پہ ٹھہری ہوئی لڑکیوں کی کتابوں میں

    مصلوب ہونے چلوں

    میں اپاہج دنوں کی ندامت بنوں

    کھڑکیاں کھول دو

    چھوڑ دو راستے

    شہر بے خواب میں گھومنے دو مجھے

    صبح سے شام تک شام سے صبح تک

    اس اندھیرے کی اک اک کرن چومنے دو مجھے

    جس میں بیزار لمحوں کی سازش ہوئی

    اور دہلوں سے نہلے بڑے ہو گئے

    جس میں بے نور کرنوں کی بارش ہوئی

    بحر شب زاد میں جو سفینے اتارے بھنور بن گئے

    خواب میں خواب کے پھول کھلنے لگے کھڑکیاں کھول دو

    جاگنے دو مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے