Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنا اپنا رنگ

اعجاز فاروقی

اپنا اپنا رنگ

اعجاز فاروقی

MORE BYاعجاز فاروقی

    تو ہے اک تانبے کا تھال

    جو سورج کی گرمی میں سارا سال تپے

    کوئی ہلکا نیلا بادل جب اس پر بوندیں برسائے

    ایک چھناکا ہو اور بوندیں بادل کو اڑ جائیں

    تانبا جلتا رہے

    وہ ہے اک بجلی کا تار

    جس کے اندر تیز اور آتش ناک اک برقی رو دوڑے

    جو بھی اس کے پاس سے گزرے

    اس کی جانب کھینچتا جائے

    اس کے ساتھ چمٹ کے موت کے جھولے جھولے

    برقی رو ویسی ہی سرعت اور تیزی سے دوڑتی جائے

    میں ہوں برگ شجر

    سورج چمکے میں اس کی کرنوں کو اپنے روپ میں دھاروں

    بادل برسے میں اس کی بوندیں اپنی رگ رگ میں اتاروں

    باد چلے میں اس کی لہروں کو نغموں میں ڈھالوں

    اور خزاں آئے تو اس کے منہ میں اپنا رس ٹپکا کر پیڑ سے اتروں

    دھرتی میں مدغم ہو جاؤں

    دھرتی جب مجھ کو اگلے تو پودا بن کر پھوٹوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے