Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنا اپنا شہر

فوزیہ فاروقی

اپنا اپنا شہر

فوزیہ فاروقی

MORE BYفوزیہ فاروقی

    ہمارے دلوں میں کچھ ڈوبتا جا رہا ہے

    میرے اور تمہارے

    وہ کیا ہے

    کیا ہم اس کے بھید پا سکتے ہیں

    کہرے کی سرد چادر نے

    جنگل کو اپنے سائے میں لے لیا ہے

    کوئی آواز نہیں

    صرف ایک گہری مہک

    کوئی میرے دل میں لوبان کی دھونی دیتا ہے

    اور آنکھیں جلنے لگتی ہیں

    ہم دھارے کے مقابل نہیں تیر سکتے

    اور دھارے کے ساتھ بھی نہیں

    کہ مجھ میں ایک سمندر ہے

    اور تم میں دوسرا

    تم میرے لیے کشتی نہیں بنا سکے

    اور میں نے تمہاری کشتی کنارے سے کھول دی

    اب کوئی راستہ نہیں

    ہم نفرت کے لیے جواز تلاش کر لیتے ہیں

    اور اس طرح اپنی شکست کو تسلیم کرتے ہیں

    اور ڈوب جاتے ہیں

    اپنے اپنے سمندر میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے