Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنا گھر

بلراج ورما

اپنا گھر

بلراج ورما

MORE BYبلراج ورما

    سورج چاند ستارے

    فضا کی قوس میں ٹنگے

    ہرے موتی جواہر پنے

    آسمانوں کی لا محدود خلا میں چمکتی دمکتی دیوتاؤں کی مہربان نوری آنکھیں

    وہیں کہیں

    انہیں کے مابین ہے

    میرا گھر

    میرے ابا کی حویلی

    جس کے آنگن کے خاموش بے آواز نغمے

    زینہ زینہ اتر آئے دھرتی پر اور

    آ جمے

    میرے دل کو خالی اور ویراں پا کر اور

    گہری اٹوٹ سمادھی میں رم کر یگوں وہیں بیٹھے رہے

    میری آنکھوں کا نور و سرور

    میرے کانوں کا سنگیت

    میرے ہونٹوں پر مچلتی دھنیں

    انہیں کی توسیع ہیں

    مسرت کے نشے میں

    مہک مہک اٹھتے ہیں میرے قلب و جگر اور

    چہک چہک کر گنگناتے ہیں

    اپنے آبائی گیت

    جو مفہوم سے ماورا ہیں

    جن میں دھن تو ہے

    شبد نہیں

    ان گونگے نغموں کا جادو

    کھول دیتا ہے وہ دیار

    جن کے پیچھے چھپا میرا محبوب

    تب سے میرا منتظر ہے

    جب سے میں اس سے روٹھ کر زندگی کی تلاش بے جا میں اس دھرتی پر چلا آیا تھا

    پھر کسی دن

    کسی ایک مبارک ساعت میں جو اس نے پہلے ہی سے نردھارت کر رکھی ہے

    جنم جنمانتر کی اس کی سمادھی ٹوٹتی ہے اور وہ آنکھیں کھولتا ہے

    مسکرا کر میری آنکھوں میں جھانکتا ہے

    پہچان لیا نہ ہم نے تجھے بھگوڑے

    چل اب گھر چلیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے