Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنا سایہ

روبینہ فیصل

اپنا سایہ

روبینہ فیصل

MORE BYروبینہ فیصل

    جسموں کے کھو جانے

    اور رویوں کے بدلنے کے کرب نے مجھے تمام عمر

    اندیشۂ ضیاع میں ہی مبتلا رکھا

    کل کے دن نے مجھ میں بسے سب خوف مار دئے

    چہرے سے نقاب اترا تو سچائی سینہ تانے میرے سامنے آ کھڑی ہوئی

    خود سے بچھڑی ہوئی تھی اب خود سے آ ملی ہوں

    میرا سایہ مجھ میں نو پھٹا ہو کر جاگ گیا ہے اور

    وہ میرا ہاتھ تھامے بیٹھا ہے

    اب وہی مورپنکھ وہی جھیل وہی مرغابی کے بچے

    اخروٹ کھاتی گلہری اور رنگ بکھیرتی تتلی

    میرا سایہ

    یہی سب مردہ مناظر کو میرے اندر حنوط کر کے بیٹھ گیا ہے

    اب اپنے ہی سائے کی پناہ میں ہوں

    جس کے نہ بدلنے کا ڈر نہ بچھڑنے کا وہم

    ایک سا بس مجھ میں ہی رہے گا

    میرا ہی رہے گا

    اس لئے

    اب تنہائی سے ڈر نہیں لگتا

    اب جدائی سے ڈر نہیں لگتا

    اب میں اپنی پناہ میں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے