Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے آپ سے ایک مکالمہ

غیاث متین

اپنے آپ سے ایک مکالمہ

غیاث متین

MORE BYغیاث متین

    نہیں یہ میں نہیں ہوں

    میں نہیں ہوں

    اور اگر یہ میں نہیں ہوں

    کون ہے وہ

    جو مجھے آواز دیتا ہے

    مری ہی ذات کے اندھے کنویں سے

    اور اگر یہ میں نہیں ہوں

    کون تھا جو اب نہیں مجھ میں

    وہ میں ہی تھا

    جو کل

    پانی پہ چلتا تھا

    ہواؤں پر بھی میری حکمرانی تھی

    بلندی سی بلندی بھی

    بہت کم تھی

    مری پرواز کے آگے

    پرندوں کی زباں آتی تھی مجھ کو

    گفتگو کرتا تھا میں ان سے

    میں کل

    آواز کے چہروں کو پڑھتا تھا

    سمندر چاند سورج اور ستارے بھی

    مرے قدموں میں اپنا سر جھکاتے تھے

    مگر اب میں کہاں ہوں

    ہاں وہ تم ہی تھے

    مگر اب تم کہاں ہو

    کوئی اب کیوں کر مجھے ڈھونڈے

    میں خود کو کھو چکا ہوں

    آسمانوں سے زمیں کا فاصلہ جتنا ہے

    اتنا فاصلہ

    خود میرے اپنے درمیاں کیوں آ گیا ہے

    وقت دریا کی طرح چلتا رہا

    اور یاں کسی نے بھی

    مجھے روکا نہیں

    اس سمت جانے سے

    جہاں سے مڑ کے دیکھا تھا

    تو میں پتھر بنا تھا

    آج بھی پتھر بنا پھرتا ہوں ہر سو

    اس زمیں پر

    آسماں پر

    اور خلاؤں میں

    سمندر پر

    ہواؤں میں

    مری وحشت نے مجھ کو

    ہر جگہ رسوا کیا ہے

    اب کوئی آب بقا لا دے

    کوئی میری خبر لا دے

    کہاں ہوں میں

    کہاں ہو تم

    یہ اپنے آپ سے پوچھو

    یہ اپنے آپ سے پوچھو

    نہیں یہ میں نہیں ہوں

    اور اگر یہ میں نہیں ہوں

    کون ہوں میں

    کون تھا وہ

    کون ہے یہ

    جو مرے اندر سے

    رہ رہ کر مجھے

    آواز دیتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے