اپنے دریا کی پیاس
صداقتوں کے جنوں کا
ہم ایسا آئینہ ہیں
جو اپنے عکسوں کا مان کھو کر
شکستگی کا عذاب سہنے میں مبتلا ہے
ہم ایسے طوفاں کا ماجرا ہیں
جو ٹوٹتے پھوٹتے چٹختے سے
اپنے اعصاب کے بکھرنے کی آس میں ہیں
جو تشنہ لب ساحلوں کی مانند
اپنے دریا کی پیاس میں ہیں
جو دشت امکان کی ہواؤں کی
برگزیدہ مگر دریدہ لباس میں ہیں
- کتاب : siip-volume-47 (Pg. 113)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.