Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے دل میں ڈر۔۔۔

مجید امجد

اپنے دل میں ڈر۔۔۔

مجید امجد

MORE BYمجید امجد

    اپنے دل میں ڈر ہو تو یہ بادل کس کو لبھا سکتے ہیں

    اپنے دل میں ڈر ہو تو سب رتیں ڈراؤنی لگتی ہیں اور اپنی طرف ہی گردن

    جھک جاتی ہے

    یہ تو اپنا حوصلہ تھا

    اتنے اندیشوں میں بھی

    نظریں اپنی جانب نہیں اٹھیں اور اس گھنگھور گھنے کہرے میں جا ڈوبی ہیں

    اور اب میری ساری دنیا اس کہرے میں نہائی ہوئی ہریاول کا حصہ ہے

    میری خوشیاں بھی اور ڈر بھی

    اور اسی رستے پر میں نے لوہے کے حلقوں میں

    اک قیدی کو دیکھا

    آہن چہرہ سپاہی کی جرسی کا رگ اس قیدی کے رخ پر تھا

    ہر اندیشہ تو اک کنڈی ہے جو دل کو اپنی جانب کھینچ کے رکھتی ہے اور وہ قیدی بھی

    کھچا ہوا تھا اپنے دل کے خوف کی جانب جس کی کوئی رت نہیں ہوتی

    میں بھی اپنے اندیشوں کا قیدی ہوں لیکن اس قیدی کے اندیشے تو

    اک میرے سوا سب کے ہیں

    اک وہی اپنے اپنے دکھ کی کنڈی

    جس کے کھچاؤ سے اک اک گردن اپنی جانب جھکی ہوئی ہے

    ایسے میں اب کون گھٹاؤں بھری اس صبح بہاراں کو دیکھے گا

    جو ان بور لدے اندیشوں پر یوں جھکی ہوئی ہے آموں کے باغوں میں

    مری روح کے سامنے

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyaat-e-majiid Amjad (Pg. 556)
    • Author : Majiid Amjad
    • مطبع : Farid Book Depot (p) Ltd. (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے