اپنے لوگوں کے نام
غریب لوگو، ستم گزیدہ عجیب لوگو
تمہاری آنکھیں جو منتظر ہیں
کہ کوئی عیسیٰ نفس تمہارے
بریدہ خوابوں کی لاش اٹھا کر
پڑھے گا پھر سے وہ اسم اعظم
کہ جس سے یہ خواب جی اٹھیں گے
غریب لوگو، ستم گزیدہ عجیب لوگو
یہ جان لو تم، کہ وہ پیمبر
دلوں میں موجود ہے تمہارے
تم اپنے بازو کماں کرو گے
تم اپنے سینے سپر کرو گے
تو پھر وہ عیسیٰ نفس تمہارے
بریدہ خوابوں کو زندگی کی نوید دے گا
اگر یونہی سر جھکے رہے تو
غنیم اس بار خواب کیا ہیں
تمہاری آنکھیں ہی نوچ لے گا
تمہاری آنکھوں میں جو شرارے ہیں
وہ شرارے نہیں رہیں گے
تمہارے پیارے نہیں رہیں گے
غریب لوگو، ستم گزیدہ عجیب لوگو
اٹھو کہ اب وقت آ گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.