جب تک چند لٹیرے اس دھرتی کو گھیرے ہیں
اپنی جنگ رہے گی
اہل ہوس نے جب تک اپنے دام بکھیرے ہیں
اپنی جنگ رہے گی
مغرب کے چہرے پر یارو اپنے خون کی لالی ہے
لیکن اب اس کے سورج کی ناؤ ڈوبنے والی ہے
مشرق کی تقدیر میں جب تک غم کے اندھیرے ہیں
اپنی جنگ رہے گی
ظلم کہیں بھی ہو ہم اس کا سر خم کرتے جائیں گے
محلوں میں اب اپنے لہو کے دئے نہ جلنے پائیں گے
کٹیاؤں سے جب تک صبحوں نے منہ پھیرے ہیں
اپنی جنگ رہے گی
جان لیا اے اہل کرم تم ٹولی ہو عیاروں کی
دست نگر کیوں بن کے رہے یہ بستی ہے خودداروں کی
ڈوبے ہوئے دکھ درد میں جب تک سانجھ سویرے ہیں
اپنی جنگ رہے گی
- کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 208)
- Author : Munavvar Jameel
- مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.