Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنی محرومی کا دکھ

سعادت سعید

اپنی محرومی کا دکھ

سعادت سعید

MORE BYسعادت سعید

    میں نوحہ لکھتا ہوں اپنے خلیوں کے چھلنی خوابوں اے

    سر زمین ہوس میں پھیلے سراب آسا کھلے گلابوں کا

    منظروں کے لہو میں گھلتی غلیظ مٹی کی باتوں کا

    مرے وجود سیہ بختی میں اجڑے اشکوں کے گرد سائے قفس بنے میں

    میں دائروں کے مہین تاروں کی

    ناتمامی میں

    ریشہ ریشہ سمٹ گیا ہوں

    کہانیوں کے دبیز پردوں کی تہ میں عریاں

    تمہاری آنکھوں کی مسکراہٹ عذاب بن کر

    مرے سفر کی ہر ایک منزل میں آ چھپی ہے

    میں نوحہ لکھتا ہوں

    زرد سوچوں کا

    کالی سانسوں کا

    اپنے ہونٹوں کے شمسی لفظوں کا ذائقوں کا

    تمہارے سینے پہ کنڈلی مارے جو سانپ بیٹھا ہے

    اس کی خونی زباں کا نوحہ

    خود اپنے باطن کے خشک صحرا میں

    اجلے تاروں کی تابناکی کا

    خواہشوں سے بھری ہواؤں کی کائناتوں کا نوحہ لکھتا ہوں نوحہ خواں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے