Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنی پہچان

شائستہ حبیب

اپنی پہچان

شائستہ حبیب

MORE BYشائستہ حبیب

    دانشوری ساری عقلوں کا اشتہار ایک طرف اور

    جذبوں کا بازار ایک طرف

    لوگوں کو پہچاننے ان کو جاننے کے لئے کیا اب

    اکادمی قائم ہوگی

    ہم

    سب کو اچھا کہنے والے لوگ

    ہماری اپنی پہچان جانے کس کے حوالے سے ہوگی

    ہماری زرد چہروں سے

    اور حیران آنکھوں سے کہ تماشا ہماری آنکھوں کے سامنے صدمے کی

    طرح ہو رہا ہے

    اور ہم کچھ کہہ نہیں سکتے

    سنو یہ مین میڈ سوسائٹی ہے

    جو تمہارے مردوں کے احکام ہیں ان پر چلو

    ایک مرد تمہیں زندہ دفن کرنا چاہتا ہے

    ایک تمہیں آسمان کی بلندیوں تک لے جانا چاہتا ہے

    ایک تمہیں آزاد دیکھنا چاہتا ہے

    ایک تمہیں سیدھا راستہ دکھانا چاہتا ہے

    ایک تمہیں اپنی محبت سے مغلوب کرنا چاہتا ہے

    ویسے بھی غلام آقا کی بات کو ٹال نہیں سکتا

    وہ تم سے محبت کرتا ہے تمہاری عزت نہیں کر سکتا

    عزت سنبھالنا ہے تو گھر میں بیٹھو

    مرد کے سامنے عورتوں کی آزادی کی تقریریں کرنے کے بعد

    جب تم اس کے جذبے میں بندھوگی

    تو تم ایک اور غلامی ایک اور ذلت میں جکڑ دی جاؤ گی

    تمہاری پہچان کس حوالے ہوگی

    غلام اور آقا کے حوالے سے

    بس پھڑپھڑاتے رہو بے بس پنچھی کی طرح

    کہ جس کو پرواز کی راہ دکھا کر

    پر کاٹ دئے گئے ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے