اپنی پہچان
دانشوری ساری عقلوں کا اشتہار ایک طرف اور
جذبوں کا بازار ایک طرف
لوگوں کو پہچاننے ان کو جاننے کے لئے کیا اب
اکادمی قائم ہوگی
ہم
سب کو اچھا کہنے والے لوگ
ہماری اپنی پہچان جانے کس کے حوالے سے ہوگی
ہماری زرد چہروں سے
اور حیران آنکھوں سے کہ تماشا ہماری آنکھوں کے سامنے صدمے کی
طرح ہو رہا ہے
اور ہم کچھ کہہ نہیں سکتے
سنو یہ مین میڈ سوسائٹی ہے
جو تمہارے مردوں کے احکام ہیں ان پر چلو
ایک مرد تمہیں زندہ دفن کرنا چاہتا ہے
ایک تمہیں آسمان کی بلندیوں تک لے جانا چاہتا ہے
ایک تمہیں آزاد دیکھنا چاہتا ہے
ایک تمہیں سیدھا راستہ دکھانا چاہتا ہے
ایک تمہیں اپنی محبت سے مغلوب کرنا چاہتا ہے
ویسے بھی غلام آقا کی بات کو ٹال نہیں سکتا
وہ تم سے محبت کرتا ہے تمہاری عزت نہیں کر سکتا
عزت سنبھالنا ہے تو گھر میں بیٹھو
مرد کے سامنے عورتوں کی آزادی کی تقریریں کرنے کے بعد
جب تم اس کے جذبے میں بندھوگی
تو تم ایک اور غلامی ایک اور ذلت میں جکڑ دی جاؤ گی
تمہاری پہچان کس حوالے ہوگی
غلام اور آقا کے حوالے سے
بس پھڑپھڑاتے رہو بے بس پنچھی کی طرح
کہ جس کو پرواز کی راہ دکھا کر
پر کاٹ دئے گئے ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.