Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنی والدہ کی یاد میں

جے کرشن چودھری حبیب

اپنی والدہ کی یاد میں

جے کرشن چودھری حبیب

MORE BYجے کرشن چودھری حبیب

    کہاں گیا وہ زمانہ کہ جس کی یاد میں آج

    بھلائے بیٹھا ہوں خود کو پتا نہیں ملتا

    گئی کہاں ہے وہ اب صورتیں محبت کی

    زمانے بھر میں کہیں نقش پا نہیں ملتا

    میں پوچھوں کس سے پتا اور کہاں کہاں ڈھونڈوں

    وہاں کا کوئی بھی آیا گیا نہیں ملتا

    وہ اسپتال کی شب بھی تھی کیا قیامت کی

    وہاں قفس سے جو طائر اڑا نہیں ملتا

    نحیف بازو تھے میرے لیے حصار اماں

    مزہ کہیں بھی اس آغوش کا نہیں ملتا

    وہ بجھتی آنکھیں تھی میرے لیے چراغ‌‌ حیات

    نگاہ مہر کا اب وہ دیا نہیں ملتا

    تمیز کیسے کروں رہزن و رفیق میں اب

    رہ حیات کا وہ رہنما نہیں ملتا

    بس ایک دم سے وہ بدلی ہوا زمانے کی

    کہ شیخ ملتے ہیں دل با صفا نہیں ملتا

    بلا کا شور ہے الفت کے میکدے میں مگر

    شراب ملتی ہے لیکن نشہ نہیں ملتا

    ہوئی ہے روح وہ اب جذب روح پاک عظیم

    ملا جو ذات میں اس کی جدا نہیں ملتا

    وہ گویا ابر کا سایا تھا لے اڑی جو ہوا

    بکھر کے پھول کا جیسے پتا نہیں ملتا

    وہ ایک نغمہ تھا گم ہو گیا فضاؤں میں

    کہ جیسے بحر میں قطرہ گرا نہیں ملتا

    تلاش ان کی یہاں ہے حبیبؔ لا حاصل

    کہ چشم تر سے جو آنسو گرا نہیں ملتا

    مأخذ :
    • کتاب : نغمۂ زندگی (Pg. 95)
    • Author : جے کرشن چودھری حبیب
    • مطبع : جے کرشن چودھری حبیب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے