اقلیما
اقلیما
جو ہابیل کی قابیل کی ماں جائی ہے
ماں جائی
مگر مختلف
مختلف بیچ میں رانوں کے
اور پستانوں کے ابھاروں میں
اور اپنے پیٹ کے اندر
اپنی کوکھ میں
ان سب کی قسمت کیوں ہے
اک فربہ بھیڑ کے بچے کی قربانی
وہ اپنے بدن کی قیدی
تپتی ہوئی دھوپ میں جلتے
ٹیلے پر کھڑی ہوئی ہے
پتھر پر نقش بنی ہے
اس نقش کو غور سے دیکھو
لمبی رانوں سے اوپر
ابھرے پستانوں سے اوپر
پیچیدہ کوکھ سے اوپر
اقلیما کا سر بھی ہے
اللہ کبھی اقلیما سے بھی کلام کرے
اور کچھ پوچھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.