اساس
ہمارے اندر
بہت سی قدریں بہت سے احساس مشترک ہیں
ازل ہمارا لکھا گیا خاک کی صدا سے
وجود آب رواں کا پیکر
ہوا سے ہے رشتۂ صداقت
ہے آگ سے خون میں تمازت
نہ تم مکمل نہ ہم مکمل
ادھورے تم بھی ادھورے ہم بھی
کبھی یقیں ہیں کبھی گماں ہیں
کہیں زباں ہیں کہیں بیاں ہیں
شکستہ لمحوں کے پاسباں ہیں
بجھے بجھے سے ڈرے ڈرے سے
گناہ سانسوں میں پالتے ہیں
زمیں پہ پانی اچھالتے ہیں
سکون احساس کی طلب میں
کھڑے ہیں صحرائے روز و شب میں
ہیں ایک جیسی ہماری خوشیاں ہمارے آنسو
ہماری رنگت ہماری خوشبو
ہماری تہہ میں ہیں ایک جیسے کئی شعور نظر کے پہلو
ہماری باتیں بھی ایک جیسی
بصیرتوں کی تلاش میں گم
ہواؤں کے ارتعاش میں گم
ہمیشہ فکر معاش میں گم
سفر ہمارا لکھا ہے ظلمات کے افق پر
بہائے آنسو شگفتگی سے لپٹ لپٹ کر
خود اپنے نقش قدم گنے ہیں پلٹ پلٹ کر
حیات سے رہ گئے ہیں کٹ کر
ہماری ساری ضرورتیں بھی ہیں ایک جیسی
محبتیں بھی صداقتیں بھی
نمائشیں بھی رفاقتیں بھی
ہمارے سینوں میں ضو فشاں ہیں
لہو کی صورت ہمارے اندر رواں دواں ہیں
تمہیں جو غم ہے اسی نے اکثر مجھے چھوا ہے
حیات کا کائنات کا غم
طہارت واجبات کا غم
تقدس التفات کا غم
مگر یہ لگتا ہے ہر قدم پر
تمام سچائیاں پہن کر
دلوں کی گہرائیاں پہن کر
وفا کی پرچھائیاں پہن کر
ہمارے اندر ہزارہا فاصلے تو اب تک بچھے ہوئے ہیں
کہیں اصولوں کی دھوپ دل کو تپا رہی ہے
کہیں عقائد کی آندھیاں ہیں
کہیں خودی راستے کا پتھر
انا کہیں سر پہ سایہ افگن
نہ تم ہمارے نہ ہم تمہارے
گھٹن ہمارے نصیب میں ہے
نہ جی رہے ہیں نہ مر رہے ہیں
خود اپنے سائے سے ڈر رہے ہیں
قریب رہ کر جدا جدا ہیں
غموں میں ڈوبی کوئی صدا ہیں
خود اپنے ادراک سے خفا ہیں
پس وفا نقش بے وفا ہیں
ہمارے اندر
ابھی بھی صدیوں کی دوریاں ہیں
ابھی بھی صدیوں کے فاصلے ہیں
ادھورے تم بھی ادھورے ہم بھی
نہ آس کوئی سکون دل کی
نہ روشنی کا کوئی اثاثہ
کہیں نہیں سلسلہ یقیں کا
نصیب ہوگا کسے خراج نگاہ الفت
کسے پتہ کہ کہاں ملے گی زمیں پہ قربت
تم اپنے گھر میں ہم اپنے گھر میں
اداس تم بھی اداس ہم بھی
برہنہ پا بے لباس ہم بھی
ہیں بے کراں فاصلوں کی زد میں
غموں کی زد میں
نہ تم سلامت نہ ہم سلامت
یہی مقدر یہی صداقت
یہی ہے بس آخری حقیقت
کہ خواب سی لگ رہی ہے اب روشنی کی ساعت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.