Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اثاثہ

سیما غزل

اثاثہ

سیما غزل

MORE BYسیما غزل

    میں اپنی قیمتی چیزیں بھی اکثر بھول جاتی ہوں

    کہیں بھی جا کے ٹھہروں میں

    کسی کے پاس بھی جاؤں

    کبھی ٹیرس کبھی آنگن کبھی کمرے میں بھی اکثر

    کچھ اپنی پچھلی یادوں کو کبھی کچھ چاند راتوں کو

    اور اکثر ادھ بنے سے کچھ ادھورے خواب کے گچھے

    وہیں پر چھوڑ آتی ہوں

    میں اکثر بھول جاتی ہوں

    وہ جو میں آخری موسم میں تم سے ملنے آئی تھی

    تو کچھ تارے چنبیلی کی بہت تھوڑی سی وہ خوشبو

    محبت کے سنہری نرم ریشم سے بنے بے ساختہ جملے

    یہیں پر رہ گئے میرے

    یہاں دیوار پر میں نے چمکتا چاند چھوڑا تھا

    ہنسی کے موتیوں کی ایک مالا تھی جو تم نے گفٹ میں دی تھی

    یہیں پر رہ گئی وہ بھی

    میں ٹھہروں گی نہیں مجھ کو بس اپنی قیمتی چیزیں ہی لینی ہیں

    تمہیں زحمت بہت ہوگی مگر یہ سب مجھے دے دو

    تمہارے پاس تو دنیا کے اب سارے خزانے ہیں

    میں خالی ہاتھ بیٹھی ہوں یہی میرا اثاثہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے