Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اصلی نقلی

نجمہ جعفری

اصلی نقلی

نجمہ جعفری

MORE BYنجمہ جعفری

    نہ کردار اصلی نہ گفتار اصلی

    ہو کس طرح دنیا میں بیوپار اصلی

    الیکشن میں جیتے ہیں رشوت کے بل پہ

    وہ کیسے بنائیں گے سرکار اصلی

    بلیک مارکیٹ ہر جگہ کھل رہے ہیں

    نہ ہے جنس اصلی نہ بازار اصلی

    عنان حکومت ہے قبضے میں جن کے

    حقیقت میں ہیں وہ ہی بیکار اصلی

    ملاوٹ کا ہے دودھ اور گھاس کا گھی

    نہ غلے کے ملتے ہیں انبار اصلی

    بنائے ہوئے ہیں مشینوں کے انسان

    معالج ہیں اصلی نہ بیمار اصلی

    ہیں اکثر عوارض کی خالق دوائیں

    نہ رکھے ترقی نے آزار اصلی

    نہ ہمدرد اصلی نہ غم خوار کوئی

    جہاں دیکھو ملتے ہیں مکار اصلی

    بنائی ہے معشوق نے نقلی صورت

    تو ہو کس طرح عاشق زار اصلی

    یہ مژگان و ابرو بنائے ہوئے ہیں

    نہ ہیں زلفیں اصلی نہ رخسار اصلی

    ہے بیکار اب اصلیت کی تمنا

    نہیں ہیں پرکھنے کے معیار اصلی

    زمیں تو زمیں آسماں پہ بھی اب تو

    ثوابت ہیں اصلی نہ سیار اصلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے