Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

’’اٹلانٹک سٹی‘‘

غلام محمد قاصر

’’اٹلانٹک سٹی‘‘

غلام محمد قاصر

MORE BYغلام محمد قاصر

    زمین نور و نغمہ پر

    خدائے رنگ کے بکھرے ہوئے جلووں کو پہچانیں

    اسے سمجھیں۔ اسے جانیں

    یقیں آ جائے تو مانیں

    یہاں تو کہکشاں مٹھی میں ہے

    لعل و جواہر پیرہن پر ہیں شعاعوں کے کئی دھبے ہر اک اجلے بدن پر ہیں

    یہاں رنگیں مشینیں دائروں میں جھک کے ملتی ہیں

    کسی سے روٹھ جاتے ہیں کسی کے ساتھ چلتے ہیں

    یہاں کے سامری گویائی لے لیتے ہیں

    اور پلکوں پہ حیرت کے دریچے کھول دیتے ہیں

    یہاں ہر نفع کے خانے میں پوشیدہ خسارہ ہے

    فسوں کم ہو تو پھر باہر کا ہر منظر ہمارا ہے

    جسے ہم چاند سمجھے ہیں بھٹکتا سا ستارہ ہے

    یہی سورج سے جیتا ہے یہی جگنو سے ہارا ہے

    یہ فطرت کا اشارہ ہے

    چلو تنویر شاہ! اٹھو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے