آگ کے اس دہکتے ہوئے گولے کو
دست فطرت نے برفیلی چادر اڑھا کر
بہت ہی سلیقے سے ٹھنڈا کیا
وقت کے بحر ذخار میں
لاکھوں صدیوں کے دریا اترنے کے بعد
اس زمیں کو ہمارے لیے رہنے سہنے کے قابل کیا
لیکن انسان اب
علم و دانش کی ساری ترقی پہ
دور جہالت کی تشہیر کرنے لگا
اپنی جھوٹی انا کی غذا کے لیے
کرۂ ارض کی آتش سرد میں
انتہائی خطرناک ایندھن لگانے لگا
باغ ہستی کو دوزخ بنانے لگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.