جب وہ غصے میں ہوتی ہے تو
کچھ بھی کہہ جاتی ہے
دکھ تو ہوتا ہے پر
اصل میں مجھ کو تشویش رہتی ہے
اس بارے جو
اس کے ہونٹوں پہ آتا نہیں
دل میں رہ جاتا ہے
دوست کتنے ہیں جو
دل میں آنے سے پہلے ہی بک دیتے ہیں
کہتے رہتے ہیں اچھی بری
اور وہ دوست جو ہر جگہ
بیٹھا رہتا ہے خاموش
بس سر ہلاتا ہے ہاں میں
مگر کچھ بھی کہتا نہیں
کوئی لاوا ہے اس میں ابلتا ہوا
جاننے کا اسے
کس قدر اشتیاق ہے مجھے
ماں کی آنکھوں میں
رحمت کی ٹھنڈک
مجھے ماں کے ہاتھوں میں
شفقت کی حدت
مجھے ماں کے دل میں
دعاؤں کی کثرت
بہت ہے یقیناً بہت ہے
مگر مجھ کو وہ پیار بھی دیکھنا ہے
جو ستر گنا ہے
پہاڑوں سے لگ کر نظر رک سی جاتی ہے
دل ان کی ہیبت سے لرزاں سا رہتا ہے
پر کانپتے کانپتے بھی
یہی ذہن میں گونجتا ہے
کہ اس پار کیا ہے
جو آنکھوں سے اوجھل ہے
بس دیکھ لیتا ہوں میں
نظم میں نظم موجود ہے
نظم میں نظم کا ذکر ہے
ہاں مگر
نظم سے بھی زیادہ مجھے
نظم سے ماورا نظم کی فکر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.