Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اور جو دسترس میں نہیں

بلال اسود

اور جو دسترس میں نہیں

بلال اسود

MORE BYبلال اسود

    جب وہ غصے میں ہوتی ہے تو

    کچھ بھی کہہ جاتی ہے

    دکھ تو ہوتا ہے پر

    اصل میں مجھ کو تشویش رہتی ہے

    اس بارے جو

    اس کے ہونٹوں پہ آتا نہیں

    دل میں رہ جاتا ہے

    دوست کتنے ہیں جو

    دل میں آنے سے پہلے ہی بک دیتے ہیں

    کہتے رہتے ہیں اچھی بری

    اور وہ دوست جو ہر جگہ

    بیٹھا رہتا ہے خاموش

    بس سر ہلاتا ہے ہاں میں

    مگر کچھ بھی کہتا نہیں

    کوئی لاوا ہے اس میں ابلتا ہوا

    جاننے کا اسے

    کس قدر اشتیاق ہے مجھے

    ماں کی آنکھوں میں

    رحمت کی ٹھنڈک

    مجھے ماں کے ہاتھوں میں

    شفقت کی حدت

    مجھے ماں کے دل میں

    دعاؤں کی کثرت

    بہت ہے یقیناً بہت ہے

    مگر مجھ کو وہ پیار بھی دیکھنا ہے

    جو ستر گنا ہے

    پہاڑوں سے لگ کر نظر رک سی جاتی ہے

    دل ان کی ہیبت سے لرزاں سا رہتا ہے

    پر کانپتے کانپتے بھی

    یہی ذہن میں گونجتا ہے

    کہ اس پار کیا ہے

    جو آنکھوں سے اوجھل ہے

    بس دیکھ لیتا ہوں میں

    نظم میں نظم موجود ہے

    نظم میں نظم کا ذکر ہے

    ہاں مگر

    نظم سے بھی زیادہ مجھے

    نظم سے ماورا نظم کی فکر ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے