Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اور کیا چاہیئے جینے کے لیے

صدا انبالوی

اور کیا چاہیئے جینے کے لیے

صدا انبالوی

MORE BYصدا انبالوی

    کون سی شے سے ہے دنیا تری محروم بتا

    اور کیا چاہیئے جینے کے لیے بول ذرا

    آج بھی راہ تری دیکھ رہا ہے کوئی

    آج بھی جلتے ہیں آنکھوں کے دیے تیرے لیے

    پھول ہونٹوں پہ تبسم کے سجا کر کوئی

    منتظر آج بھی ہے تیرے لیے تیرے لیے

    کیا جواز اور ہو جینے کے لیے بول صداؔ

    اور کیا چاہیئے جینے کے لیے بول ذرا

    آج بھی پھول کھلا ہے تری بگیا میں نیا

    کتنی پیاری ہے ذرا دیکھ تو مسکان اس کی

    آج بھی چھیڑا ہے کوئل نے کوئی راگ نیا

    کتنی میٹھی ہے ذرا سن تو سہی تان اس کی

    آج بھی وقت پہ سورج نے ہے پھر دی دستک

    آج بھی صبح اگی کوکھ سے پھر پورب کی

    آج بھی شام کے ماتھے پہ سجے گا سندور

    آج بھی مانگ ستاروں سے بھرے گی شب کی

    اور بھی کتنے ہی منظر ہیں سہانے دل کش

    بند ہیں تیری نگاہیں تو انہیں کھول ذرا

    کون سی شے سے ہے دنیا تری محروم بتا

    اور کیا چاہیئے جینے کے لیے بول ذرا

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نامعلوم

    نامعلوم

    نامعلوم

    نامعلوم

    غلام عباس خاں

    غلام عباس خاں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے