Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اور میں چپ رہا

فاروق نازکی

اور میں چپ رہا

فاروق نازکی

MORE BYفاروق نازکی

    میرے ہاتھوں سے میری چتا بن گئی

    میرے کاندھوں پہ میرا جنازہ اٹھا

    نوک مژگان سے قرطاس ایام پر

    میرے خوں سے مرا نام لکھا گیا

    اور میں چپ رہا

    میرے بازار کوچے مرے بام و در

    میری ناداریوں سے سجائے گئے

    میرے افکار میری متاع ہنر

    میری محرومیوں سے بسائے گئے

    اور میں چپ رہا

    میری تقدیر کا جو بھی خاکہ بنا

    پیلے موسم کے پتوں پہ لکھا گیا

    میری تصویر مجھ سے چھپائی گئی

    مجھ کو نادیدہ خوابوں میں دیکھا گیا

    اور میں چپ رہا

    میرے الفاظ معنی کی تلوار سے

    سر بریدہ ہوئے گنگناتے رہے

    میرے نغمے گداؤں میں بانٹے گئے

    برگزیدہ ہوئے گنگناتے رہے

    اور میں چپ رہا

    مجھ سے میری تمنا کے گل چھین کر

    زرد موسم نے جشن بہاراں کیا

    برف میرے نشیمن پہ آ کے گری

    دھوپ نکلی تو اس کو ہراساں کیا

    اور میں چپ رہا

    میرے سر سبز جنگل اجاڑے گئے

    میری جھیلوں میں اجگر بسائے گئے

    کوہ ماراں کی تقدیس لوٹی گئی

    بے حسی کے مقابر سجائے گئے

    اور میں چپ رہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے