Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اور تم نہیں آئے

میکش اعظمی

اور تم نہیں آئے

میکش اعظمی

MORE BYمیکش اعظمی

    شام جا چکی کب کی

    رات آ چکی کب کی

    قہقہے پرندوں کے

    گم ہوئے فضاؤں میں

    خامشی کے دامن میں

    سو گئے ہیں ہنگامے

    آسمان ابرآلود

    بجلیاں چمکتی ہیں

    تیرگی مٹانے کو

    اس مہیب منظر میں

    منتظر نگاہوں کا

    اک چراغ روشن ہے

    اور تم نہیں آئے

    شبنمی لباسوں میں

    پھول سب مزین ہیں

    خوشبوؤں کے نغمے سے

    یہ فضا معطر ہے

    جگنوؤں کی بارش سے

    جا بہ جا اجالا ہے

    سرد سرد جھونکا ہے

    بولتا دریچہ ہے

    قافلہ ستاروں کا

    آسماں کی باہوں میں

    پیار کی پناہوں میں

    کب سے آ کے ٹھہرا ہے

    اور تم نہیں آئے

    نرم رو ہوا پیہم

    ننھے ننھے پودوں کا

    سوئے سوئے پیڑوں کا

    اونچے اونچے ٹیلوں کا

    دھول دھول رستوں کا

    صاف صاف جھرنوں کا

    خواب خواب آنکھوں کا

    چاند چاند چہروں کا

    پھول پھول جسموں کا

    بوسہ لے کے آتی ہے

    وصل کا محبت کا

    ایک گیت گاتی ہے

    اور تم نہیں آئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے