Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اور تم نے ترس بھی نہیں کھایا شمع بجھانے میں

نیلانشو رنجن

اور تم نے ترس بھی نہیں کھایا شمع بجھانے میں

نیلانشو رنجن

MORE BYنیلانشو رنجن

    شمع بجھانی تھی

    تو جلایا کیوں تھا

    یوں بے رخی سے

    منہ موڑنا تھا

    تو انجمن میں بٹھایا ہی کیوں تھا

    وہ دیکھو

    فلک پہ چاند

    کیسا اداس دکھ رہا ہے

    دیکھو

    ذرا دیکھو تو اس کی آنکھیں

    کیسی ڈبڈبا آئی ہیں

    چاند سے میرا کیا رشتہ ہے

    صرف اتنا ہی نہ

    کہ ہر رات

    میں اسے ایک بار دیکھتا تھا

    اور اسے دیکھ کر ہاتھ ہلا دیا کرتا تھا

    چاند

    کہیں بھی ہوتا تھا

    بادلوں کی اوٹ میں

    کسی بڑے درخت کے

    سبز پتوں کے پیچھے

    یا اونچی عمارتوں کے

    چھجوں کے پیچھے

    وہ دوڑ کر

    باہر نکل آتا تھا

    شفقت سے لبریز مسکان

    بکھیر دیتا تھا

    اور میں

    میں اسے دیکھ کر

    ہاتھ ہلا دیا کرتا تھا

    تم سے تو بہتر ہے

    وہ چاند

    جو مجھے تنہا دیکھ کر

    اداس ہو اٹھا

    اور تم

    تم نے ترس بھی نہیں کھایا

    شمع بجھانے میں

    شمع بجھانی تھی

    تو جلایا کیوں تھا

    یوں بے رخی سے منہ موڑنا تھا

    تو انجمن میں بٹھایا ہی کیوں تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے