عورت
عقل کی باریکیوں سے دور ہے تیرا خیال
تو ایلورا کا تصور تو اجنتا کا نکھار
تیرے چرنوں میں ہے گنگا تو ہمالہ کا وقار
تاج سے بھی خوبصورت ہے ترا حسن و جمال
عزم ہے پرتاپ کا تو تجھ میں گوتمؔ کا شعور
تیری مٹی کیا ہے سونا تو سراپا نور ہے
زندگی کا ہر تکلف تجھ سے کوسوں دور ہے
پھول کی پتی سے دل ہوتا ہے تیرا چور چور
دودھ آنچل میں ہے تیرے آنکھ تیری نم بھی ہے
تیرے دم سے پیار کو حاصل ہے دنیا میں بقا
ایک پل میں پھونک دے تو خرمن مکر و ریا
یہ حقیقت ہے کہ تو شعلہ بھی ہے شبنم بھی ہے
تجھ سے ٹکر لینے والا آخرش پچھتائے گا
ہوگا چکنا چور جو دیوار بن کر آئے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.