عورت
فلسفی تجھ کو سمجھتے ہیں نمود بے بود
علما کہتے ہیں سرمایۂ عشرت تجھ کو
اہل تاریخ بتاتے ہیں کہ اقوام غیور
مانتے آئے ہیں اک حصن حمیت تجھ کو
بیچ کر جان خریدار ترے ہوتے ہیں
بے بہا جانتے ہیں اہل شجاعت تجھ کو
کوئی کہتا ہے علاج مرض تنہائی
کوئی کہتا ہے دلیل رہ عفت تجھ کو
حور جنت ہے کسی کے لئے لیکن کوئی
چاہ بابل کی سمجھتا ہے حقیقت تجھ کو
تیرے جور و ستم و ناز و تلون کے قتیل
کانپ کر کہتے ہیں نیرنگیٔ قسمت تجھ کو
کوئی کہتا ہے تجھے سایۂ بید لرزاں
کوئی کہتا ہے مگر سرو نزاکت تجھ کو
حسن سیرت پہ نظر جن کی گئی کہتے ہیں
کبھی عصمت کی کبھی شرم کی مورت تجھ کو
وصل اور ہجر کے عالم کا کبھی کر کے خیال
جان کہتا ہے کوئی جان کی زحمت تجھ کو
اے دو رنگیٔ زمانہ کی مجسم تصویر
عرفا کہتے ہیں آئینۂ عبرت تجھ کو
دیکھتا ہوں تری صورت کو بہ چشم حیرت
کچھ بتا تو ہی کہ میں کیا کہوں عورت تجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.