عورت خدا کا اخبار ہے
دلچسپ معلومات
(تحریک ، دہلی)
آج سے صرف کچھ سال پہلے کی یہ بات ہے
آسمان جب زمیں پر نہیں تھا
خدا ایک اخبار تھا اور اخبار میں
توتلی عینکوں کے برے شہر کا ذکر تھا
اور میں نے کہا تھا
اگر میری ناپاک آنکھوں کی الماریوں میں کبھی
دودھ کا جام دیکھو تو آواز دینا
چلا آؤں گا
میں خطرناک چہروں کا دشمن نہیں ہوں
آج کی رات عورت ہے جس نے مجھے اپنا بیٹا کہا ہے
الگنی پر پڑے سارے کپڑوں پر اک دھوپ سی جم گئی ہے
اور سبھی کالے بستر سے لپٹی ہوئی تتلیاں اڑ گئی ہیں
آج کی رات عورت ہے
جس کے بدن میں مرا درمیانہ بدن
ڈولتا ہے ہواؤں کی سنگت لیے
آج کی رات
ہنستے ہوئے کیوں نہ پکڑیں خدا کو
خدا ایک اخبار
جس میں سبھی توتلی عینکوں کے
برے شہر کا ذکر تھا پر وہ عورت
جو اک شہر سے کم نہیں ہے
مجھے اپنے سینے کی بھاری چٹانوں سے ٹکرا کے
ہر ایک سے کہہ رہی ہے
اگر میری ناپاک آنکھوں کی الماریوں میں کبھی
دودھ کا جام دیکھو تو آواز دینا
چلی آؤں گی
میں خطرناک چہروں کی دشمن نہیں ہوں
- کتاب : 1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 46)
- Author : Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
- مطبع : P.K. Publishers, New Delhi (1972)
- اشاعت : 1972
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.